( خطاب 23 نومبر2013ء ، منصورہ ، لاہور)
1۔ علمی اورفکری ذمہ داریاں :
n فہمِ دین کا مطلب، فہمِ قرآن، فہمِ حدیث اور تفقہ فی الدین ہے ، یعنی قرآن و سنت کی روشنی میں دینی کلیات کو اپنے زمانے پر منتطبق کرنا۔
n پورے دین کا تصور
n علاقائی تصورِ دین کے بجائے آفاقی تصورِ دین
n عقیدۂ اہل سنت والجماعت کا گہرا فہم، اہلِ بدعت سے کلی واقفیت
n دستورِ جماعت میں مذکورہ عقیدے کی وضاحت
n فتنۂ اعتزال کا فہم۔ انکارِ حدیث بھی اعتزال ہے۔
n اعتزال کی مختلف قسمیں
n ضرورت: قرآن و سنت کے باہمی تعلق کی ہزاروں مثالوں کی تبلیغ کی ضرورت
n فتنۂ تشیع کا فہم۔ تشیع کی مختلف قسمیں
n فتنۂ تصوف کا فہم ۔ تصوف کی مختلف قسمیں، تعلق باللہ کے غیر شرعی طریقوں کی وضاحت
n اسلامی تحریکوں کی تین قسمیں ۔ قرآنی بنیادوں پر اُٹھنے والی تحریکیں۔ حدیث کی بنیاد پر اٹھنے والی دو تحریکیں ۔ صحیح احادیث اور ضعیف احادیث پر مشتمل تحریکیں
n ترجیحات کا فہم
n اسلامی انقلاب کے مختلف مناہج۔ مخلص لوگوں کی جذباتیت۔ پُرامن دعوت ۔ احتجاجی رویے ۔ بندوق کی نوک پر دعوت۔ بیعت کی دعوت ۔ جمہوری طریقۂ کار ۔ مقتدر قوتوں سے تصادم کے رویے۔ مقتدر قوتوں سے تعاون کے رویے۔